Results 1 to 5 of 5

Thread: اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    Para # 21.png
    قرآنِ مجید فرقان Ø+مید Ú©Û’ اکیسویں پارے کا آغاز سورہ عنکبوت سے ہوتا ہے۔ اکیسویں پارے Ú©Û’ آغاز میں اللہ تعالیٰ‘ اپنے Ø+بیبﷺ سے فرماتے ہیں کہ جو کتاب آپ پر نازل Ú©ÛŒ گئی ہے‘ اس Ú©ÛŒ تلاوت کریں اور نماز قائم کریں اور ساتھ ہی ارشاد فرمایا: بیشک نماز بے Ø+یائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ اس Ú©Û’ بعد اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ آپ پہلے سے نہ کوئی کتاب پڑھتے تھے‘ نہ اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے‘ ورنہ اہل باطل اس قرآن Ú©Û’ اللہ Ú©ÛŒ جانب سے ہونے پر Ø´Ú© کرتے۔ اللہ Ú©Û’ Ø+بیبﷺ Ù†Û’ کسی مکتب یا مدرسے سے رسمی تعلیم Ø+اصل نہیں کی‘ اگر آپﷺ لکھنا پڑھنا جانتے ہوتے تو اہل باطل Ú©Û’ Ø´Ú© میں کوئی وزن ہوتا‘ لیکن آپﷺ کا بغیر کسی رسمی تعلیم Ú©Û’ قرآن مجید جیسی کتاب Ú©Ùˆ پیش کرنا اس امر Ú©ÛŒ واضØ+ دلیل تھی کہ آپﷺ اللہ Ú©Û’ بھیجے ہوئے نبی اور اس Ú©Û’ سچے رسول ہیں اور ساتھ ہی اللہ تعالیٰ Ù†Û’ یہ بھی ارشاد فرمایا کہ یہ واضØ+ آیات ہیں‘ جن Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اہل علم Ú©Û’ سینوں میں Ù…Ø+فوظ فرما دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ آیات سے جھگڑنے والے لوگ ظالم اور کافر ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس سورہ مبارکہ میں مشرکین مکہ Ú©ÛŒ بداعتقادی کا ذکر کیا کہ جب وہ سمندروں میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ Ú©Ùˆ پورے اخلاص سے پکارتے ہیں اور جب بØ+فاظت خشکی پہ آ جاتے ہیں تو وہ شرک کا ارتکاب کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں کا انکار کرتے ہیں۔ اس سورہ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں‘ جو لوگ میرے راستے میں جدوجہد کرتے ہیں‘ میں ان Ú©Ùˆ ہدایت کا سیدھا راستہ ضرور دکھائوں گا اور بے Ø´Ú© اللہ تعالیٰ نیکوکاروں Ú©Û’ ساتھ ہے۔
    سورۃ الروم
    سورہ عنکبوت Ú©Û’ بعد سورہ روم ہے۔ یہ سورہ مبارکہ اس وقت نازل ہوئی جب روم Ú©Û’ اہل کتاب Ú©Ùˆ ایران Ú©Û’ آتش پرستوں سے شکست ہوئی تھی۔ کفارِ مکہ ایرانیوں Ú©ÛŒ اس فتØ+ پر دلی طور پر بہت خوش تھے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس سورہ میں مومنوں Ú©ÛŒ دل جوئی Ú©Û’ لیے اس امر کا اعلان فرمایا کہ اہلِ روم مغلوب ہو گئے‘ قریب Ú©ÛŒ سرزمین (شام) میں اور اپنی مغلوبیت Ú©Û’ بعد چند ہی سالوں میں غالب آئیں Ú¯Û’Û” پہلے بھی ہر چیز کا اختیار صرف اللہ Ú©Û’ پاس تھا اور بعد میں بھی صرف اسی Ú©Û’ پاس رہے گا اور اس دن مومن خوش ہو جائیں Ú¯Û’Û” جب ان آیات کا نزول ہوا تو مشرکین مکہ Ù†Û’ ظاہری Ø+الات Ú©Ùˆ دیکھتے ہوئے اس Ú©Ùˆ ناممکن خیال کیا۔ ابی بن خلف تو Ø+ضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ Ú©Û’ ساتھ شرط لگانے پر اتر آیا کہ ایسا ہونا ناممکن ہے۔ کافر‘ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طاقت اور اختیارات سے ناواقف تھے اس لیے کہ ان Ú©ÛŒ نگاہ صرف ظاہری Ø+الات پر تھی۔ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ برØ+Ù‚ پیش گوئی Ú©Û’ مطابق ہجرت سے ایک سال قبل فارسی کمزور ہونا شروع ہو گئے اور 2 ہجری میں اہلِ فارس کا سب سے بڑا آتش کدہ بھی رومی فتوØ+ات Ú©ÛŒ لپیٹ میں آگیا اور اسی سال بدر Ú©Û’ معرکے میں مسلمانوں Ú©Ùˆ اللہ Ù†Û’ غلبہ عطا فرمایا اور مسلمانوں Ú©ÛŒ خوشیاں دوچند ہو گئیں کہ رومیوں Ú©ÛŒ فتØ+ Ú©ÛŒ اچھی خبر بھی سننے Ú©Ùˆ مل گئی اور اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مسلمانوں Ú©Ùˆ بھی کافروں Ú©Û’ مقابلے میں فتØ+ یاب فرما دیا۔ اس سورہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مسلمانوں Ú©Ùˆ نصیØ+ت Ú©ÛŒ کہ قرابت داروں‘ مساکین اور مسافروں کا Ø+Ù‚ ان Ú©Ùˆ دینا چاہیے، یہ بہتر ہے‘ ان لوگوں Ú©Û’ لیے جو اپنے اللہ Ú©ÛŒ زیارت کرنا چاہتے ہیں اور یہی لوگ کامیاب ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں‘ جو سود انسان کھاتا ہے‘ جس کا مقصد مالوں Ú©Ùˆ پرورش دینا یعنی بڑھانا ہوتا ہے ‘اس سے مال پروان نہیں چڑھتا اور جو زکوٰۃ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ لیے دی جاتی ہے اللہ تعالیٰ اس میں اضافہ فرماتے ہیں۔
    سورہ لقمان
    سورہ روم Ú©Û’ بعد سورۃ لقمان ہے۔ سورہ لقمان میں اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ بتلایا ہے کہ کامیابی Ø+اصل کرنے والے لوگ‘ نمازوں Ú©Ùˆ قائم کرنے والے‘ زکوٰ Ûƒ Ú©Ùˆ ادا کرنے والے اور آخرت پر پختہ یقین رکھنے والے ہوتے ہیں۔ سورہ لقمان میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ بتلایا ہے کہ بعض لوگ لغو باتوں Ú©ÛŒ تجارت کرتے ہیں اور ان کا مقصد صرف لوگوں Ú©Ùˆ گمراہ کرنا ہوتا ہے۔ لغو باتوں میں موسیقی‘ بے راہ روی پیدا کرنے والا لٹریچر‘ مخرب الاخلاق افسانے اور ناول وغیرہ سبھی شامل ہیں اور ایسے لوگوں Ú©Û’ لیے اللہ تبارک Ùˆ تعالیٰ Ù†Û’ ذلت والے عذاب Ú©Ùˆ تیار کر رکھا ہے۔ سورہ لقمان میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جناب لقمان کا ذکر کیا ہے کہ جن Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ دانائی Ùˆ Ø+کمت سے نوازا تھا۔ Ø+ضرت لقمان Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©ÙˆÚ©Ú†Ú¾ قیمتی نصیØ+تیں Ú©ÛŒ تھیں‘ ان کا خلاصہ درج ذیل ہے:
    جناب لقمان Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ کہا کہ بیٹے شرک نہ کرنا‘ بیشک شرک بہت بڑا ظلم ہے۔ انہوں Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ والدین Ú©ÛŒ خدمت Ú©ÛŒ بھی تلقین کی‘ نیز اللہ Ú©Û’ علم Ú©ÛŒ وسعتوں سے آگا ہ کرتے ہوئے فرمایاکہ اے میرے بیٹے! اگر رائی Ú©Û’ دانے Ú©Û’ برابر کوئی چیز کسی چٹان Ú©Û’ اندر یا آسمان Ùˆ زمین میں موجود ہو تو اللہ تعالیٰ اس Ú©Ùˆ بھی سامنے Ù„Û’ آئے گا، بے Ø´Ú© اللہ بڑا باریک بین اور بڑا باخبر ہے۔ اس نصیØ+ت کا مقصد یہ تھا کہ انسان Ú©Ùˆ کوئی بھی عمل کرتے ہوئے یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ انسان Ú©Ùˆ بڑی باریک بینی سے دیکھ رہا ہے۔ آپ Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ یہ بھی نصیØ+ت Ú©ÛŒ کہ اے میرے بیٹے! نماز قائم کر‘ بھلائی کا Ø+Ú©Ù… دے اور برائی سے روک اور تجھے جو تکلیف پہنچے اس پر صبر کر، بے Ø´Ú© یہ بڑی ہمت والے اور ضروری کام ہیں۔ آپ Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ مزید یہ نصیØ+ت Ú©ÛŒ کہ لوگوں سے اپنا چہرہ پھیر کر بات نہ کر اور زمین پر اکڑ کر نہ Ú†Ù„ØŒ بے Ø´Ú© اللہ تبارک وتعالیٰ اکڑ کر چلنے والے متکبرین Ú©Ùˆ پسند نہیں کرتا اور اپنی چال میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز پست رکھ، بے Ø´Ú© بدترین آواز گدھے Ú©ÛŒ آواز ہے۔
    اس سورہ Ú©Û’ آخر میں اللہ تبارک Ùˆ تعالیٰ Ù†Û’ ان پانچ غیب Ú©ÛŒ باتوں کا ذکر کیا ہے‘ جن Ú©Ùˆ صرف وہی جانتا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتے ہیں کہ بے Ø´Ú© اس Ú©Û’ پاس قیامت کا علم ہے اور وہ جانتا ہے بارش کب ہو Ú¯ÛŒ اور وہ جانتا ہے جو ماں Ú©Û’ رØ+Ù… میں ہے اور کسی نفس Ú©Ùˆ نہیں پتا کہ وہ Ú©Ù„ کیا کر سکے اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ کس زمین میں مرے گا؟ ان تمام باتوں کا علم صرف باخبر اور علم رکھنے والے اللہ ہی Ú©Û’ پاس ہے۔
    سورہ سجدہ
    اس Ú©Û’ بعد سورہ سجدہ ہے۔ سورہ سجدہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ بتلایا ہے کہ اس Ù†Û’ ملک الموت Ú©ÛŒ ڈیوٹی انسانوں Ú©ÛŒ ارواØ+ قبض کرنے پر لگائی ہے۔ اس سورہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جنت Ú©ÛŒ نعمتوں کا ذکر کر تے ہوئے بتایا کہ کسی انسان Ú©Ùˆ علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ آنکھوں Ú©ÛŒ Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÚ© Ú©Û’ لیے کیا اہتمام فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس سورہ مبارکہ میں بیان کیا کہ مومن اور گناہ گار برابر نہیں ہو سکتے۔ مومن کا مقدر جنت جبکہ سرکشی اور نافرمانی اختیار کرنے والے کا مقدر جہنم Ú©Û’ انگارے ہیں۔
    سورۃ الاØ+زاب
    سورہ سجدہ Ú©Û’ بعد سورۃ الاØ+زاب ہے۔ سورہ اØ+زاب میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جنگِ خندق کا ذکر کیا ہے کہ جس میں کافروں Ú©ÛŒ افرادی قوت دیکھ کر منافقین Ú©Û’ دلوں پر ہیبت طاری ہو گئی تھی جبکہ اہل ایمان پوری استقامت سے میدان میں ÚˆÙ¹Û’ رہے۔ چوبیس ہزار Ú©Û’ لشکر جرار Ù†Û’ مدینے پر Ø+ملہ کیا۔ رسول کریمﷺ Ú©Û’ ساتھ صØ+ابہ کرام Ú©Û’ علاوہ سترہ سو یہودی بھی Ø+لیف تھے مگر یہ سترہ سو Ø+لیف اتنی بڑی فوج Ú©Ùˆ دیکھ کر بھاگ گئے۔ اب رسول کریمﷺ Ú©Û’ ہمراہ صرف جانباز مسلمانوں Ú©ÛŒ ایک مختصر جماعت تھی۔ مسلمانوں Ù†Û’ جب اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ ذات پر بھروسہ کیا تو اللہ تعالیٰ Ù†Û’ تیز آندھیوں اور فرشتوں Ú©ÛŒ جماعتوں Ú©Û’ ذریعے اہل ایمان Ú©ÛŒ مدد فرمائی اور کافر کثرتِ تعداد اور وسائل Ú©ÛŒ فراوانی Ú©Û’ باوجود ذلت اور شکست سے دوچار ہوکر بھاگ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے۔
    اس سورہ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ یہ بھی ارشاد فرمایا کہ جس Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ سے ملاقات اور یوم Ø+ساب Ú©ÛŒ آمد کا یقین ہے‘ اس Ú©Û’ لیے رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ زندگی بہترین نمونہ ہے۔ رسول کریمﷺ ہرشعبہ زندگی میں ہمارے لیے رول ماڈل Ú©ÛŒ Ø+یثیت رکھتے ہیں اور گھریلو زندگی‘ سماجی زندگی‘ انفرادی زندگی‘ اجتماعی زندگی میں آپﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس ہی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔
    اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں قرآنِ مجید میں بیان کردہ مضامین سے عبرت اور نصیØ+ت Ø+اصل کرنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے، آمین!





  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر


  3. #3
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    Bohat Khhoob.... Nice Sharing ........ :-)

  4. #4
    Join Date
    Jan 2023
    Location
    Saudi Arabia
    Posts
    565
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)
    Rep Power
    2

    Default Re: اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    Awesome

  5. #5
    Join Date
    Oct 2013
    Location
    G-9/2,Islamabad..
    Age
    39
    Posts
    35
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    1 Thread(s)
    Rep Power
    0

    Default Re: اکیسویں پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    جزاک اللہ خیراً کثیرا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •